عالمی سطح پر اپنی نوعیت کی ایک پہلی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سنہ 2016 میں طویل دفتری اوقات کے باعث 745000 افراد دل کے دورہ پڑنے یا فالج ہونے سے ہلاک ہوئے تھے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں 55 گھنٹے یا اس سے زیادہ کام کرنے والے لوگوں میں فالج کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور دل کی بیماری کی وجہ سے موت واقع ہونے کی شرح 40-35 گھنٹے کام کرنے والوں کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن( ڈبلیو ایچ او) کی ایک نئی تحقیق کے مطابق سالانہ کام کرنے کے طویل اوقعات کے باعث لاکھوں افراد کی ہلاکت ہو رہی ہے۔
یہ تحقیق مزدوروں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر کی گئی۔ اس سے مزید یہ پتا چلا کہ طویل اوقات کی وجہ سے اموات میں تین تہائی تعداد ان افراد کی تھی جو درمیانی عمر کے یا بڑی عمر کے تھے۔